ڈپٹی کمشنر حافظ شوکت علی نے ڈسٹرکٹ کوالٹی کنٹرول بورڈ کے اجلاس میں میڈیکل سٹوروں اور عطائیوں کے خلاف شکایت کی سماعت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہومیو پیتھی کی آڑ میں میں ایلوپیتھی علاج کی ہر گز اجازت نہیں دیں گے۔کسی میڈیکل سٹور پر زائد المیعاد ادویات نہیں ہونی چاہیئں۔بار بار وارننگ یا سزا کے بعد بھی بے قاعدگیوں سے باز نہ آنے والے میڈیکل سٹوروں کا کیس پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کو بھجوا کر موثر پیروی کی جائے۔ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ جو میڈیکل سٹور یا کلینک کوالیفائیڈ افراد کے نام استعمال کرتے ہیں وہاں ان کی موجودگی ضروری ہے۔ کوالیفائیڈ شخص کے بغیر میڈیکل سٹور یا کلینک چلانا جرم ہے۔ حساس ادویات کے لئے ریفریجریٹر یا ائیر کنڈیشنر کی موجودگی ضروری ہے۔ میڈیکل خریدوفروخت کا مکمل ریکارڈ اور وارنٹی ضرور رکھیں۔حافظ شوکت علی نے کہا کہ محکمہ صحت اور ڈرگ کنٹرولر کی ٹیمیں عطائیوں کا قلع قمع کرنے کیلئے اپنا کام جاری رکھیں۔ اجلاس میں ڈسٹرکٹ ڈرگ کنٹرولر حافظ کفایت رسول،، سابق سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر ارشد تنویر، ڈپٹی ڈرگ کنٹرولر محمد افضل اور سیکرٹری کوالٹی کنٹرول بورڈعظمیٰ مظہر نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر 17کیس سماعت کیلئے پیش کئے گئے جن کے خلاف مختلف کارروائیوں کی منظوری دی گئی۔

  ہیلاں پھالیہ نیوز کی اینڈرائڈ موبائل ایپ ڈاﺅن لوڈ کرنے کیلئے یہاں کلک کریں

ایک تبصرہ شائع کریں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.