سری نگر (اے این این )مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے انجینئرنگ کے طالب علم کو گولیاں ما کر شہید کر دیا واقعہ کے بعد جموں کشمیر کے بالائی علاقوں میں حالات کشیدہ پر تشدد جھڑپوں میں پولیس کے لاٹھی چارج سے درجنوں شہری زخمی 50 سے زائد نوجوانوں کو حراست میں لے لیا گیا بھارتی فوجیوں نے بے دریغ ہوائی فائرنگ کی نام نہاد ریاستی انتظامیہ نے محض خانہ پر ی کیلئے مجسٹریل انکوائری کے احکامات صادر کر دیئے شہید ہونے والا طالب علم پیر باغ کا رہائشی تھا پولیس نے لاش پوسٹ مارٹم کے بعد ورثاءکے حوالے کر دی آبائی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا نماز جنازہ میں ہزاروں افراد کی شرکت ۔ 21 سالہ انجینئر نگ طالب علم او یس بشیر ملک ولد بشیر احمد ملک ساکنہ پری باغ کی نعش ریلوے پل کے نزدیک پائی گئی جسے فائرنگ کر کے قتل کیا گیا۔ کشمیری نوجوانوں کی شہادتوں کے خلاف سینئر حریت رہنما سید علی گیلانی اور شبیر شاہ کی اپیل پر وادی میں مکمل شٹر ڈاﺅہڑتال ہے۔ سرینگر ، پلوامہ ، اسلام آباد ، بندی پور اور دوسرے علاقوں میں مظاہرے ہوئے ۔ نماز جمعہ کے بعد ہزاروں کشمیری سڑکوں پر نکل آئے جنہوں نے ہاتھوں میں پاکستان کے جھنڈے اٹھارکھے تھے۔ حریت رہنما سید علی گیلانی اور شبیر شاہ کی کئی دنوں سے نظر بند ہیں جن کی نماز جمعہ ادا کرنے کی بھی اجازت نہیں دی گئی ۔۔

  ہیلاں پھالیہ نیوز کی اینڈرائڈ موبائل ایپ ڈاﺅن لوڈ کرنے کیلئے یہاں کلک کریں

ایک تبصرہ شائع کریں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.