ملک وال گذشتہ روز ہونے والے قتل کے وقوعہ نے نیشنل بنک انتظامیہ کی سیکورٹی کا پول کھول دیا 

ملک وال گذشتہ روز ہونے والے قتل کے وقوعہ نے نیشنل بنک انتظامیہ کی سیکورٹی کا پول کھول دیا لاکھوں روپے سیکورٹی کی مد میں اڑانے والے سرکاری بنک کی اے ٹی ایم مشین کے سامنے نوجوان کو گولیوں سے چھلنی کر دیا گیا جب قانون نافذ کرنے والوں اداروں نے ملزمان کی شناخت کے لیے نیشنل بنک سے باہر لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی ریکارڈنگ لینے کے لیے رابطہ کیا تو پتہ چلا کہ کیمرے خرا ب ہیں جس سے بنک انتظامیہ سمیت لوگوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی جبکہ حکومت پاکستان کی جانب سیکورٹی انتظامات بہتر بنانے کے لیے بنکوں سمیت سکول و دیگر سرکاری و غیر سرکاری اداروں کو تحریر ی ہدایا ت جاری کر رکھی ہیں ذرائع نے بتایا کہ نیشنل بنک کے باہر لگے کیمرے کافی عرصہ سے خراب ہیں جو تاحال ٹھیک نہیں کروائے جا سکتے پولیس زرائع نے بتایا کہ اگر نیشنل بنک کے کیمرے ٹھیک ہوتے تو قتل کے وقوعہ کے ملزمان کی شناخت اور فرار ہونے والے ملزمان کی تلاش میں آسانی پیدا ہو جاتی اہلیان علاقہ نے ڈی پی او منڈی بہاوالدین عمر سلامت سے ملک وال میں موجود بنکوں ، سکولوں سمیت دیگر مقامات کے سیکورٹی انتظامات کی چیکنگ کا مطالبہ کیا ہے تاہم بنک انتظامیہ سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ جلد ہم اپنے کیمرے ٹھیک کروا لیں گے۔۔

ایک تبصرہ شائع کریں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.