
میری بیوی میں کوئی عیب نہیں تھا میرے بھائی نے ذاتی عناءپر میری بیوی کو قتل کیا ۔خاوند تنویر احمد
ہیلاں(رضوان الحق سیکرٹری)تفصیلات کے مطابق پھالیہ کے نواہی موضع دوبرجی کے رہائشی سعی محمد کی بیٹی بشریٰ پروین کی شادی مکیوال ہوئی تھی اور بشریٰ پروین کا خاوند تنویر احمد قوم بھٹی روزگار کے سلسلہ میں سعودیہ میں مقیم تھا تنویر احمد کے3بیٹے اور ایک بیٹی تھی چند روز قبل تنویر احمد کے بھائی نے عزت کے نام پر اپنی بھابھی کو قتل کر دیا جبکہ دوسری طرف مقتولہ کے خاوند اور بچوں کا کہنا تھا کہ دو دن پہلے بشریٰ پروین اور اس کی دیوارنی کی آپس میں تلخ کلامی جس پر اس نے اپنے میاں محمد یاسر کو بتایا کہ میں تمہاری خاطر اپنے ماں باپ بہن بھائی سب کو چھوڑ آئی ہوں تم اپنی بھابھی کو نہیں سنبھال سکتے تو اس کو غصہ اور اس نے اپنے بھائی تنویر کو سعودیہ میں بذریعہ کال بھی بتایا کہ میں تمہارے بچوں اور تمہاری بیوی کو نہیں چھوڑوں گااس موقع پر بچوں کا کہنا تھا کہ ہمارے چاچوں نے امی کو ڈاکٹر کے پاس لے کر جانے کے بہانے ہماری امی کو ساتھ لے گیا اور پسٹل کے ساتھ فائرنگ کر کے قتل کر دیا اور خودسعودیہ بھاگ گیاقتل کا منصوبہ اس کی دو دن ٹکٹ آگے کرنا اور رات کا وقت جب اس کی اڑان کا وقت قریب تھا اس بات کا ثبوت ہے کہ اس نے یہ سب غیرت کے نام پر نہیں بلکہ ذاتی عناءپر کیا ہمارے ساتھ بہت زیادہ ظلم ہوا ہے اور تھانہ کٹھیالاں شیخاں سءبھی انصاف کے ملنے کی کرن نظر نہیں آتی۔ لہذا ڈی پی منڈٰ بہاﺅالدین سے پر زور مطالبہ ہے کہ ورثاءکو جلد از جلد انصاف دلوایا جائےاور ملزم کو منتقی انجام تک پہنچایا جائے غیرت کے نام قتل کرنے والا شخص اتنا ہی پاک صاف ہوتا تو وہ کسی کی عزت کو کیوں بھگا کر لاتا۔لواحقین کی پر زور اپیل
یاد رہے کہ غیرت کے نام پر حوا کی بیٹی کو قتل کرنے والا ملزم محمد یاسر
ولدمحمد بشیر خودبھی کسی کی عزت کو بھگا کر شادی کئے ہوئے ہے بشریٰ پروین
کا غصے میں یہ ہی سچ اس کےلئے موت کا سبب بنا
ایک تبصرہ شائع کریں
ایک تبصرہ شائع کریں