
فیصل آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک) امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس کی آڑ میں آج پھر جمہوریت کوکمزور کرنے کی سازش کی جارہی ہے،ماضی میں الزامات کی سیاست کا ’’تیسری قوت ‘‘ نے فائدہ اٹھایا ، تحقیقات سے قبل وزیر اعظم سے استعفے کا مطالبہ درست نہیں ۔دھوبی گھاٹ فیصل آباد میں ’’ بیداری ملت کانفرنس ‘‘سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر ساجد میر کا کہنا تھا کہ جو سیاست دان پانامالیکس کی آڑ میں سیاست چمکا رہے ہیں وہ جمہوریت کوکمزور اور ایک بار پھر’’ تیسری قوت‘‘ کو مداخلت کا جواز دینے کی کوششیں کی جارہی ہیں،ماضی میں سیاستدانوں کی انہی لڑائیوں کی وجہ سے جمہوریت تختہ مشق بنی رہی۔سینیٹر ساجد میر کا کہنا تھا کہاسلام میں لبرل ازم کا کوئی تصور نہیں ،اس لئے مغربی فکری،تہذیبی غلبے کی راہ میں صرف اسلام رکاوٹ ہے ، تحفظ خواتین ایکٹ خاندانی نظام کا شیرازہ بکھیرنے کا قانون ہے اور شریعت مطہرہ سے متصادم ہے،لبرل یا سیکولر پاکستان نہیں، اسلامی پاکستان چاہتے ہیں،قرآن وسنت کی بالادستی ہمارامشن ہے۔ان کا کہنا تھا کہ دینی قوتوں کو تنہا کرکے سیکولرز کو متحد کیا جا رہا ہے،قائداعظم کا وہ پاکستان جس کو اسلام کے نام پر حاصل کیا گیا تھا، اسے سکیولر ریاست بنانے کیلئے سازشیں کی جا رہی ہیں،لیکن لادینی نظام کا راستہ روکنے کیلئے دینی قیادت ایک صفحہ پر ہے،ا سلام اور کلمہ طیبہ کی بنیاد پر معرض وجود میں آنیوالے پاکستان کیخلاف کوئی مغربی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
ایک تبصرہ شائع کریں
ایک تبصرہ شائع کریں