وفاقی حکومت کی جانب سے رمضان المبارک میں لوڈ شیڈنگ میں کمی کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے،
پھالیہ(رضوان الحق سیکرٹری)رمضان المبارک کے بابرکت مہینہ میں نماز تراویح اور سحری کے وقت لوڈشیڈنگ سے علاقہ بھر کی عوام پریشان تو دوسری طرف وفاقی حکومت کی جانب سے ملک بھر میں لوڈ شیڈنگ کے اوقات میں واضع کمی کے اعلانات دھرے کے دھرے رہ گئے، پھالیہ سمیت دیگر علاقوں میں 14گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ جس کے بعد وقفے وقفے سے بجلی کی آنکھ مچولی جاری رہی جس کے باعث انسانی اور کاروباری زندگی شدید متاثر ہوکر رہ گئی، وفاقی حکومت کی جانب لوڈ شیڈنگ میں کمی کے جو دعوے کیے گئے ہیں ان پر کہیں بھی عمل ہوتا دکھائی نہیں دیتا جس کے باعث روزیداروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گاجبکہ گرمی کی شدت میں بھی بے پنا اضافہ ہوچکا ہے جس کے باعث گرمی کی درجہ حرارت روزانہ44تک جاپہنچتی ہے اور لوڈ شیڈنگ کے باعث شہری دوھرے عذاب میں مبتلا ہوجاتے ہیں، پھالیہ سمیر دیگر علاقوں کی عوام کا حکومت پاکستان اور واپڈ کے اعلی عملداروں سے اپیل کی ہے کہ خدا کا خوف کرکے کم سے کم رمضان المبارک کے مہینے میں تو لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ کم کیا جائے تاکہ اس ماہ مبارک میں شہری سکون کا سانس لے سکیں۔

ایک تبصرہ شائع کریں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.