دبئی(مانیٹرنگ ڈیسک)سابق صدر پاکستان جنرل (ر)پرویز مشرف نے کہا ہے کہ پاکستانی عوام تبدیلی چاہتے ہیں اور میں بھی تبدیلی کے حق میں ہوں ,سیاست میں سے انتقامی سیاست کا خاتمہ ہونا چاہئے ،رائے وند مارچ سے نواز شریف کے لئے مسئلہ پیدا ہو گا۔

نجی ٹی وی ”اے آر وائے نیوز “ کے پروگرام ”الیونتھ آر “ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے جنرل(ر)پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر طاہر القادری اور عمران خان حکومت پر دباو ڈال رہے ہیں ،رائے ونڈ مارچ سے نواز شریف کے لئے مسئلہ پیدا ہو گا،پانامہ لیکس میں نواز شریف کا نکلنا بہت مشکل ہے ،مجھے لگتا ہے کہ اب انہیں جانا پڑے گا اور نئی حکومت آئے گی ۔انہوں نے شک کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم کی اعلیٰ قیادت را کی ایجنٹ ہو سکتی ہے ، الطاف حسین کو ایم کیو ایم کی قیادت سے خود ہی دستبردار ہو جانا چاہئے تھا، ایک لیڈر کو خود ہی سوچ لینا چاہئے کہ اس کی غیر موجودگی میں کیا ہو رہا ہے انڈیا اس وقت ہر حربہ استعمال کر رہا ہے پاکستان کے خلاف ،ہو سکتا ہے را سارے معاملات میں ملوث ہو ، یہ کہنا کہ ایم کیو ایم کے سارے لوگ را کے ایجنٹ ہوں ،غلط ہے ،ممکن ہے اعلیٰ قیادت را کی ایجنٹ ہو ، اب الطاف حسین کی صحت اجازت نہیں دیتی کہ اب وہ پاکستانی سیاست میں کوئی رول ادا کر سکیں۔ بائی الیکشن ہوئے تو مسلم لیگ اور دیگر جیت جائیں گے ،عمران خان کو وزیر اعظم بنتا نہیں دیکھ رہا ،اگلی عید پاکستان میں مناوں گا۔ پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ پاکستان کو سب سے زیادہ نقصان افتخار چوہدری نے پہنچایا ،پاکستانی اکانومی کو بھی ناقابل تلافی نقصان پہنچا۔
مصطفیٰ کمال کے حوالے سے پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ انہوں نے انفرادی حیثیت سے کراچی کے لئے بڑا کام کیا ،لیکن وہ پوری مہاجر کمیونٹی کی حمائیت حاصل کر سکے گا اس بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ وہ اپنی دوسری کتاب لکھ رہے ہیں اور اس کا آخری باب باقی رہ گیا ہے ،کتاب آئندہ سال شائع ہو گی انہوں نے کہا کہ اس کتاب میں اپنے دور حکومت کے اہم واقعات تحریر کئے ہیں۔
۔
ایک تبصرہ شائع کریں
ایک تبصرہ شائع کریں