تیری خدمت سے دنیا میں عظمت میری، ہر رشتے کی محبت کو الفاظ میں بیان کیا جاسکتا ہے مگر ماں کی محبت ناقابلِ بیاں ہے، ماں کہنے کو تو تین حروف کا مجموعہ ہے لیکن اپنے اندر پوری کائنات سموئے ہوئے ہے۔ ماں وہ ہستی ہے جسکی پیشانی پر نور، آنکھوں میں ٹھنڈک، الفاظ میں محبت، آغوش میں دنیا بھر کا سکون، ہاتھوں میں شفقت اور پیروں تلے جنت ہے۔ اگر اولاد ساری عمر بھی ماں کے نام کر دے تو بھی حق ادا نہ ہو، اسکی ایک رات کا بدلہ بھی نہیں دیا جا سکتا۔ ماں کا ذکر آتے ہی سمجھ لیا جائے کہ اب ادب کا مقام آگیا۔ دنیا جہان کی وسعتیں اس ہستی میں پوشیدہ ہیں۔دنیا میں سجنے والی ہرمحفل کی روشنی اسکے پیار کے نور کے آگے ہیج ہے۔ ماں سے محبت کے اظہار کیلئے کسی ایک دن کو مختص نہیں کیا جاسکتا۔ سال میں ایک دن منالینے سے بات نہیں بنتی ،،، آج افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ مادیت زدہ معاشرے نے خاندانی نظام کو ب ±ری طرح متاثر کیا ہے جس سے والدین کی عزت رسمی ہوکر رہ گئی ہے۔ ماو ¿ں کے عالمی دن کے موقع پر ہمیں یہ یاد رکھنا چاہئے کہ والدین ایک سائے کی طرح ہیں جن کی ٹھنڈک کا احساس ہمیں آس وقت تک نہیں ہوتا جب تک یہ سایہ سر پر موجود رہتا ہے، جونہی یہ سایہ آٹھ جاتا ہے اس وقت پتہ چلتاہے کہ ہم کیا کھو بیٹھے ہیں۔

ایک تبصرہ شائع کریں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.