واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت کو ایٹمی توانائی کے حامل ائیرکرافٹ کیریئر سے لیس کرنے میں مصروف امریکہ نے اپنے اعمال پر پردہ ڈالنے کے لئے الٹا یہ واویلا شروع کردیا ہے کہ چین پاکستان میں عسکری بحری اڈہ قائم کرنے کی تیاری کررہا ہے۔
اخبار ڈان کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ دفاع             پینٹاگون نے اپنی سالانہ رپورٹ ”ملٹری اینڈ سکیورٹی ڈویلپمنٹس ان چائنہ“ میں کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ چین کے تعلقات کا اہم پہلو ہتھیاروں کی فروخت اور دفاعی صنعت کے میدان میں تعاون پر مشتمل ہے۔ یہ بھی کہا گیا کہ دونوں ممالک نے مشترکہ طور پر زمین سے فضاءمیں مار کرنے والے ایل وائے-80 میزائل سسٹم تیار کئے ہیں، ایف-22پی فریگیٹ بشمول ہیلی کاپٹر، اہم جنگی ٹینک، فضاءسے فضاءمیں مار کرنے والے میزائل اور اینٹی شپ کروز میزائل بھی تیار کئے ہیں، جبکہ جون 2014ءمیں دونوں ممالک نے بلاک ٹو جے ایف-17 جنگی جہازوں کی تیاری بھی شروع کردی۔امریکا کے ڈپٹی اسسٹنٹ سیکرٹری فار ڈیفنس برائے ایسٹ ایشیاءابراہم ڈنمارک نے صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی سرحدوں کے قریب چینی فوج کی صلاحیت اور طاقت میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ پاکستان میں مبینہ چینی بحری اڈے کے قیام پر اظہار تشویش کے علاوہ امریکا نے اپنے دوست بھارت کو لاحق خطرات پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ من گھڑت خطرات سے نمٹنے کے لئے بھارت سے روابط جاری رکھنے اور اس کے ساتھ کھڑا رہنے کے عزم کا اظہار بھی کیا گیا ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.