
تحصیل ہیڈ کواٹرہسپتال پھالیہ کی چار دیواری جگہ جگہ سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے ستم ظرفی یہ کہ محکمہ بلڈنگ پھالیہ اور منڈی بہاﺅالدین کے اعلی حکام اس طرف کوئی توجہ نہیں دے رہے اللہ نہ کرے اگر کوئی ناگہانی آفت آجائے تو پھر اس کی تعمیر کرائی جائے۔گزشتہ سال 16دسمبر کو پشاور میں آرمی پبلک سکول میں بڑی دہشت گردی کے بعد حکومت حرکت میں آگئی اور تمام سرکاری سکولوں سمیت پرائیوٹ سکولوں میں کم از کم5فٹ دیوار اور دیوار کے اوپر 3فٹ خاردار تار لگا دی جائے تاکہ کسی بھی دہشت گردی کی واردات پر قابو پایا جا سکے کچھ سکولوں میں ابھی نہ ہونے کے برابراقدامات کیے گئے۔اس وقت محکمہ بلڈنگ پھالیہ کے حکام نے سکولوں کے ساتھ ساتھ تحصیل ہیڈ کوٹر ہسپتال پھالیہ کی چار دیواری کےلئے 90لاکھ روپے سے زیادہ کا تخمینہ تیار کیا مگر آج تک اس پر کوئی عمل درآمد نہ ہو سکاجس کی وجہ سے پھالیہ ہسپتال کی انتظامیہ اور عوامی حلقے شدید پریشانی کا شکار ہیں اس وقت ہسپتال کی چار دیواری جو کہ 3فٹ کے قریب ہے جو کسی بھی وقت بڑی دہشت گردی کا پیش خیمہ ہو سکتی ہے اس سلسلہ میں محکمہ صحت کے حکام نے متعدد بار محکمہ بلڈنگ پھالیہ اور منڈی بہاﺅ الدین کے حکام سے گزارشات کیں لیکن کوئی شنوائی نہ ہوئی جو کہ انتظامیہ کی بے حسی کا منہ بولتا ثبوت ہے عوامی حلقوں کا وزیر اعلی میاں شہباز شریف ،کمشنر گوجرانوالہ،اور ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن آفیسر منڈی بہاﺅ الدین سے مطالبہ کیا ہے۔کہ ٹی ایچ کیو ہسپتال کی چار دیواری کا کام فوری طور شروع کرایا جائے۔۔۔۔
ایک تبصرہ شائع کریں
ایک تبصرہ شائع کریں