پھالیہ(بیوروچیف)۔تفصیلات کے مطابق پوسٹ آفس پھالیہ کی عمارت بھوت بنگلہ میں تبدیل ہو چکی ہے اور پوسٹ آفس کا عملہ عوام کو سروسز اور سہولیات فراہم کر نے کیلئے 25ہزار روپے ماہانہ دوکانیں کرایہ پر لے کر فرائض سرانجام دینے میں مصروف پوسٹ آفس پھالیہ میں 7ہزار سے زیادہ ریٹائرڈ آرمی ملازمین کو پنشن کی ادائیگی کی جاتی ہے سیونگ اکاﺅنٹ کی سہولت بھی موجود ہے مائیکرو فنانس کسٹمرز کی کثیر تعداد پوسٹ آفس کا رخ کرتی ہے ویسٹرن یونین کے ذریعہ بیرون ممالک سے بھی لوگ اپنی رقوم بھیجتے ہیں جبکہ ستم ظریفی یہ ہے کہ پوسٹ آفس میں عملہ کی انتہائی کمی ہے اور سکیورٹی رسک لے کر کرایہ کی عمارت میں محدود عملہ فرائض سر انجام دے رہا ہے پوسٹ آفس کی موجودہ عمارت انتہائی غیر محفوظ ہے جس میں روزانہ بھاری رقوم کا لین دین کیا جاتا ہے ۔ہر ماہ کی یکم سے 7تاریخ تک جب ریٹائرڈلوگ اپنی پنشن وصول کرنے سینکڑوں کی تعداد میں آتے ہیں تو نہ صرف بے پناہ رش کا سامنا کرنا پڑتا ہے بلکہ العباس چوک میں گھنٹوں گھنٹوں ٹریفک بلاک ہو جاتی ہے جبکہ اس کے برعکس کروڑوں روپے مالیت کی پوسٹ آفس کی ذاتی جگہ اس وقت کھنڈرات کا منظر پیش کر رہی ہے عملہ فراہم نہ کرنا محکمہ مواصلات کی بے حسی اور لاپرواہی کا منہ بولتا ثبوت ہے عوام کی طاقت سے منتخب ہونے PTIکی حکومت کو بے شمار چیلنجز کا سامنا ہے ۔عوامی سماجی حلقوں نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان ،وفاقی وزیر مواصلات اور اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ پوسٹ آفس پھالیہ کی کروڑوں روپے کی عمارت جوکہ کھنڈ ر بن چکی ہے اسے فی الفور تعمیر کیا جائے اور موجودہ پوسٹ آفس کی بلڈنگ میں عملہ کی کمی پوری کرکے وافر مقدار میں سکیورٹی کی سہولیات فراہم کی جائیں تاکہ لوگوں کی داد رسی ہو سکے ٭٭٭٭٭٭٭٭

  ہیلاں پھالیہ نیوز کی اینڈرائڈ موبائل ایپ ڈاﺅن لوڈ کرنے کیلئے یہاں کلک کریں

ایک تبصرہ شائع کریں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.