
ملک وال(نامہ نگار)نجی اسپتال کے ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت سے ایک شخص جاں بحق ، غریب شخص پنڈلی سے پلیٹ نکلوانے اسپتال آیا غلط خون کی بوتل لگنے سے مریض جان بحق۔ انتظامیہ نعش چھوڑ کر فرار۔ ورثا کا انصاف کے لئے احتجاج۔تھانہ گوجرہ کی پولیس نے ہسپتال کے مالک اور دو ڈاکٹرز سمیت چار افراف کیخلاف رپٹ درج کر لی۔ اس کیس میں پولیس کاروائی نہیں کر سکتی بلکہ ہیلتھ کیئر کمیشن کاروائی کا اختیار رکھتاہے ڈی ایس پی ملک وال راجہ فخر بشیر۔ تفصیلات کیمطابق موضع رکن کے رہائشی اقصد نواز نے تھانہ گوجرہ میں دی گئی درخواست میں موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے والد محمد نواز کے ہمراہ 23 فروری کووالد کی پنڈلی سے پلیٹ نکلوانے کے لئے موضع رکن کے نجی ہسپتال گیا جہاں پر ڈاکٹرز نے تمام ٹیسٹ کروانے کے بعد آپریشن کے لئے فٹ قرار دیتے ہوئے آپریشن کر کے پنڈلی سے پلیٹ نکالنے کی تیاری کے دوران مبینہ طور پر زائدالمعیاد خون کی بوتل اور انجکشن لگا دیا جس سے میرے والد محمد نواز کی موت واقع ہوگئی جبکہ ڈاکٹرز ہسپتال انتظامیہ سمیت نعش کو ہسپتال میں چھوڑ کر فرار ہوگئے تاہم ورثا کے احتجاج پر تھانہ گوجرہ کی پولیس نے نجی ہسپتال کے دو ڈاکٹرز اور مالک سمیت چار افراد کیخلاف رپٹ درج کر کے نعش ورثاءکے حوالے کردی۔ رابطہ کرنے پر ڈی ایس پی ملک وال راجہ فخر بشیر نے کہا کہ اس کیس میں پولیس کاروائی نہیں کر سکتی بلکہ ہیلتھ کیئر کمیشن کاروائی کا اختیار رکھتا ہے۔ہسپتال انتظامیہ سے موقف لینے کی متعد د بار کوشش کی گئی تاہم انہوں نے موقف دینے سے انکار کر تے ہوئے ہسپتال کو تالے لگا ئے اور فرار ہوگئے۔۔۔
ایک تبصرہ شائع کریں
ایک تبصرہ شائع کریں